Thursday, July 19, 2012

دین اسلام میں فرقہ بندی مشرکوں کا کام ہے - Sects in Quran in Urdu



مشرک لفظ کا مادہ   ش ر ک   ہے ۔جس کے معنی و مفہوم میں اصل چیز کے ساتھ کسی دوسری چیز کا شامل ہونا پایا جاتا ہے ۔ دین اسلام میں فرقہ بندی مشرکوں کا کام ہے اور الله تعالیٰ نے فرقہ بندی کرنے والے لوگوں کو قرآن کریم میں مشرک کہا ہے  بِسْمِ اللَّـهِ الرَّ‌حْمَـٰنِ الرَّ‌حِيمِ سورة آل عمران وَلَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ تَفَرَّ‌قُوا وَاخْتَلَفُوا مِن بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْبَيِّنَاتُ ۚ وَأُولَـٰئِكَ لَهُمْ عَذَابٌ عَظِيمٌ ﴿١٠٥﴾يَوْمَ تَبْيَضُّ وُجُوهٌ وَتَسْوَدُّ وُجُوهٌ ۚ فَأَمَّا الَّذِينَ اسْوَدَّتْ وُجُوهُهُمْ أَكَفَرْ‌تُم بَعْدَ إِيمَانِكُمْ فَذُوقُوا الْعَذَابَ بِمَا كُنتُمْ تَكْفُرُ‌ونَ ﴿١٠٦﴾خبردار ان لوگو ں کی طرح مت ہو جاؤ جنھوں نے تفرقہ کیا اور باہم اختلاف کیا اس کے بعد کہ ان کے پاس واضح احکام آئے اور انہی کیلئے عذاب عظیم ہے (105) جس دن کچھ چہرے سفید اور کچھ چہرے سیاہ ہوں گے پس جن لوگوں کے چہرے 


سیاہ ہوئے کیا تم اپنے ایمان کے بعد کافر ہوئے سو تم عذاب چکھو اس لئے کہ تم کفر کرتے تھے (106سورة الأنعام  إِنَّ الَّذِينَ فَرَّ‌قُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِي شَيْءٍ ۚ إِنَّمَا أَمْرُ‌هُمْ إِلَى اللَّـهِ ثُمَّ يُنَبِّئُهُم بِمَا كَانُوا يَفْعَلُونَ ﴿١٥٩﴾ بے شک جن لوگوں نے اپنے دین کو فرقہ فرقہ کر دیا اور کئی فرقہ بن گئے یقیناً ان سے تمہارا کسی چیز میں کچھ واسطہ نہیں، ان کا معاملہ تو اللہ کے سپرد ہے، وہی ان کو بتائے گا کہ انہوں نے کیا کچھ کیا ہےسورة المؤمنونوَإِنَّ هَـٰذِهِ أُمَّتُكُمْ أُمَّةً وَاحِدَةً وَأَنَا رَ‌بُّكُمْ فَاتَّقُونِ ﴿٥٢﴾ فَتَقَطَّعُوا أَمْرَ‌هُم بَيْنَهُمْ زُبُرً‌ا ۖ كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِ‌حُونَ ﴿٥٣﴾ فَذَرْ‌هُمْ فِي غَمْرَ‌تِهِمْ حَتَّىٰ حِينٍ ﴿٥٤﴾اور بیشک یہ تمہاری جماعت ایک ہی جماعت ہے اور میں تم سب کا رب ہوں پس میرا تقویٰ کرو (52) پھر انہوں نے اپنے دین کو آپس قطع کرکے ٹکڑے ٹکڑے کردیا سب گروہ اس پر فخر کرتے ہیں جو ان کے پاس ہے  (53) پس انھیں اپنی جہالت میں ایک وقت تک پڑا رہنے دو (54 سورة الروم فَأَقِمْ وَجْهَكَ لِلدِّينِ حَنِيفًا ۚ فِطْرَ‌تَ اللَّـهِ الَّتِي فَطَرَ‌ النَّاسَ عَلَيْهَا ۚ لَا تَبْدِيلَ لِخَلْقِ اللَّـهِ ۚ ذَٰلِكَ الدِّينُ الْقَيِّمُ وَلَـٰكِنَّ أَكْثَرَ‌ النَّاسِ لَا يَعْلَمُونَ ﴿٣٠﴾ مُنِيبِينَ إِلَيْهِ وَاتَّقُوهُ وَأَقِيمُوا الصَّلَاةَ وَلَا تَكُونُوا مِنَ الْمُشْرِ‌كِينَ ﴿٣١﴾ مِنَ الَّذِينَ فَرَّ‌قُوا دِينَهُمْ وَكَانُوا شِيَعًا ۖ كُلُّ حِزْبٍ بِمَا لَدَيْهِمْ فَرِ‌حُونَ ﴿٣٢﴾ سو تو ایک طرف کا ہو کر دین پرسیدھا چہرہ کیے چلا جا الله تعالیٰ کی بنائی ہوئی فطرت پر جس پر اس نے لوگوں کو پیدا کیا ہے الله تعالیٰ کی پیدائش میں ردو بدل نہیں یہی قائم رہنے والا دین ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے (30) اسی کی طرف رجوع کرنے والے (رہو) اور تم اس سے ڈرو اور صلوٰۃ قائم کرو اور مشرکوں میں سے نہ ہوجاؤ (31) ان میں سے جنہوں نے اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور کئی فرقے (ہو گئے سب فرقے اس پر فخر کرتے ہیں جو ان کے پاس ہے (32سورة الشورىشَرَ‌عَ لَكُم مِّنَ الدِّينِ مَا وَصَّىٰ بِهِ نُوحًا وَالَّذِي أَوْحَيْنَا إِلَيْكَ وَمَا وَصَّيْنَا بِهِ إِبْرَ‌اهِيمَ وَمُوسَىٰ وَعِيسَىٰ ۖ أَنْ أَقِيمُوا الدِّينَ وَلَا تَتَفَرَّ‌قُوا فِيهِ ۚ كَبُرَ‌ عَلَى الْمُشْرِ‌كِينَ مَا تَدْعُوهُمْ إِلَيْهِ ۚ اللَّـهُ يَجْتَبِي إِلَيْهِ مَن يَشَاءُ وَيَهْدِي إِلَيْهِ مَن يُنِيبُ ﴿١٣﴾وَمَا تَفَرَّ‌قُوا إِلَّا مِن بَعْدِ مَا جَاءَهُمُ الْعِلْمُ بَغْيًا بَيْنَهُمْ ۚ وَلَوْلَا كَلِمَةٌ سَبَقَتْ مِن رَّ‌بِّكَ إِلَىٰ أَجَلٍ مُّسَمًّى لَّقُضِيَ بَيْنَهُمْ ۚ وَإِنَّ الَّذِينَ أُورِ‌ثُوا الْكِتَابَ مِن بَعْدِهِمْ لَفِي شَكٍّ مِّنْهُ مُرِ‌يبٍ ﴿١٤﴾اس نے تمہارے لئے دین کی  شریعت وہی مقرر کی ہے جس کا نوحؑ کو حکم دیا تھا اور جو ہم نے تمہاری طرف وحی کی اور جس کی نصیحت ابراھیمؑ, موسیؑ اور عیسیؑ کو بھی کی کہ دین کو قائم رکھو اور اس میں تفرقہ نہ ڈالو- مشرکین کو وہ بھاری معلوم ہوتا ہے جس کی تم انہیں دعوت دے رہے ہو اللہ تعالیٰ اپنے لئے جسے چاہتا ہے چن لیتا ہے اور اسے اپنی طرف ہدایت دے دیتا ہے جو رجوع کرتا ہے (13) اور انھوں نے تفرقہ نہیں کیا مگر اس کے بعد جو ان کے پاس علم آگیا آپس کے حسد کی وجہ سے اور اگر ایک بات تیرے رب کی طرف سے پہلے سے ایک مدّت کے لئے طے نہ ہوگئی ہوتی تو ان کے درمیان فیصلہ کردیا جاتا اور بیشک جن لوگوں کو ان کے بعد الکتاب ورثہ میں ملی وہ اس کی طرف سے سخت شک میں مبتلا ہیں (14

No comments:

Post a Comment